بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَتُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ ۖ وَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ ۖ وَتَرْزُقُ مَن تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ ﴿آل عمران، 27﴾
ترجمہ: تو ہی رات کو (بڑھا کر) دن میں اور دن کو (بڑھا کر) رات میں داخل کرتا ہے اور تو جاندار کو بے جان اور بے جان کو جاندار سے نکالتا ہے اور جسے چاہتا ہے، بے حساب روزی عطا کرتا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ گردش ایام کا نظم قدرت الہیٰ کے مظاہر میں سے ہے.
2️⃣ دن اور رات کی مدت میں کمی و زیادتی انسان کے فائدے اور خیر پر مشتمل ہے.
3️⃣ اللہ کی قدرت سے زندہ کا مردہ سے اور مردہ کا زندہ سے وجود میں آنا.
4️⃣ اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے اور جتنی چاہتا ہے روزی عطا کرتا ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے طبعی اسباب و عوامل سے ہٹ کر روزی عطا کرتا ہے.
6️⃣ عالم طبیعت پر حاکم نظام ایک تدبیر کے تابع ہے اور مشیّت الہیٰ کے مطابق ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران